املا نامہ

اعداد

  1. لفظ دونوں یا دونو نون غنّہ کے ساتھ اور اس کے بغیر دونوں طرح لکھا جاتا ہے۔ اس کا صحیح املا نون غنہ کے ساتھ ہے، یعنی دونوں، تینوں، چاروں وغیرہ۔
  2. لفظ چھ کا املا کئی طرح کیا جاتا ہے، چھ، چھہ، چھے۔ ڈاکٹر عبد السّتار صدیقی نے چھے کی سفارش کی تھی لیکن چھے رائج نہیں ہو سکا۔ چلن میں اس لفظ کا املا چھ ہے، اور اسی کو صحیح مان لینا چاہیے۔
  3. گیارہ سے اٹھارہ تک گنتیوں کے آخر میں ہائے خفی ہے۔ اس لیے ان کے آخر میں ہمیشہ ہ لکھنی چاہیے۔ بعض لوگ ان کا تلفظ نون غنہ سے کرتے ہیں (جیسے گیاراں) یہ لہجہ معیاری نہیں۔ صحیح املا گیارہ، بارہ، تیرہ… ہے۔
  4. جب یہ گنتیاں اعدادِ صفی میں تبدیل ہوتی ہیں تو ہائے خفی ہائے مخلوط میں بدل جاتی ہے، یعنی: گیارھواں، بارھواں، تیرھواں
  5. اسی طرح اعدادِ تاکیدی بھی ہائے مخلوط سے لکھنے چاہییں: گیارھواں، بارھواں، تیرھواں
  6. انتیس اور اکتیس ی سے صحیح ہیں۔
  7. اکتالیس سے اڑتالیس تک کی گنتیوں میں لام کے بعد کی ی ضرور لکھنی چاہیے: اکتالیس، بیالیس، پینتالیس
  8. ذیل کے اعداد کبھی نون غنہ کے ساتھ اور کبھی اس کے بغیر بولے جاتے ہیں۔ ان کو نون غنّہ کے ساتھ لکھنا صحیح ہے: تینتیس، چونتیس، پینتیس، سینتیس، پینتالیس، سینتالیس، پینسٹھ
  9. اسی طرح ۵۱، ۸۱، ۹۱ کو کبھی بہ اضافہ ی اور کبھی اس کے بغیر لکھتے ہیں۔ انھیں ی سے لکھنا ہی صحیح ہے: اکیاون، اکیاسی، اکیانوے
  10. لفظ سیکڑا نون غنّہ کے ساتھ بھی مروّج ہے۔ لیکن اسے بیشتر نون غنّہ کے بغیر لکھتے ہیں، اور یہی مرجح ہے۔
  11. ۸۵، ۹۵، ۹۹ میں بعض لوگ الف سے پہلے ی بولتے ہیں، لیکن ان گنتیوں کا ترجیحی املا پچّاسی، پچّانوے اور ننّانوے ہے۔
  12. اعداد وصفی بناتے ہوئے اگر عدد مصمتے پر ختم ہو رہا ہے تو اسے ملفوظی طور پر لکھنے میں کوئی دقّت نہیں، مثلاً چوبیسواں، اڑتیسواں، باسٹھواں، اٹھتّرواں، لیکن جو عدد مصوّتے پر ختم ہوتے ہیں، بالخصوص ۹۷ سے ۹۹ تک کی گنتیاں، ان کے اعداد وصفی بنانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ہندسہ لکھ کر ’واں‘ یا ’ویں‘ بڑھا دیا جائے۔ گویا ۹۷ واں یا ۹۷ ویں، ۹۸ واں یا ۹۸ ویں، ۹۹ واں یا ۹۹ ویں۔
  13. سو سے آگے (یا سو کے دیگر تمام یونٹوں) کی وصفی گنتیوں کو بھی ہندسہ لکھ کر ’واں‘ یا ’ویں‘ کے اضافے سے لکھنا مناسب ہے۔
  14. ہزاروں، لاکھوں، کروڑوں، اربوں تو ملفوظی طور پر ہی لکھنا مناسب ہیں، لیکن بڑے اعداد مثلاً ۱,۲۷,۵۱۶ کو وصفی صورت میں ہندسے کے بعد واں یا ویں کے اضافے سے لکھنا ہی مناسب ہو گا (یعنی ۱,۲۷,۵۱۶ واں